مبشر لقمان: اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نیوز اینکر پرسن کی گرفتاری کا حکم دے دیا

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ایک مقدمے میں مسلسل عدم حاضری پر اینکر پرسن مبشر لقمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔نجی نیوز چینلز پر ٹاک شوز کرنے والے اینکر مبشر لقمان پر سابق وفاقی وزیر چوہدری انور عزیز کی جانب سے ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج ویسٹ اسلام آباد نے گذشتہ روز پولیس کو حکم دیا تھا کہ وہ ملزم کو 22 جنوری تک گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرے۔عدالت نے ملزم کے ضمانتی کو بھی نوٹس جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر آئندہ سماعت پر ملزم عدالت میں پیش نہ ہوئے تو عدم پیشی کی بنا پر ضمانتی کی طرف سے جمع کروائے گئے مچلکوں کو بحق سرکار ضبط کرلیا جائے گا۔

مبشر لقمان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ سابق وفاقی وزیر چوہدری انور عزیز کی درخواست پر دائر کیا گیا تھا۔ درخواست گزار حزب مخالف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر دانیال عزیز کے والد ہیں۔مبشر لقمان نے ایک نجی ٹی وی چینل کے ٹاک شو میں یہ الزام عائد کیا تھا کہ چوہدری انور عزیز کی اہلیہ یعنی دانیال عزیز کی والدہ ’یہودی ہیں اور اُنھوں نے ایک ایجنڈے کے تحت ملکی سیاست میں حصہ لیا ہے۔‘اس الزام کے خلاف چوہدری انور عزیز نے درخواست دائر کی تھی جس پر مقامی مجسٹریٹ نے پہلے اس کی انکوائری کی اور پھر مبشر لقمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھی۔یاد رہے کہ پاکستان میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کے دو طریقے ہیں جن میں ایک ضابطہ دیوانی یعنی سول عدالت میں درخواست دائر کرنا ہے جس کا مقصد الزام لگانے والے یا مدعی کی شہرت کو نقصان پہنچانے والے شخص سے معافی منگوانا یا پھر اس سے معاوضہ حاصل کرنا ہے۔دوسرا طریقہ ضابطہ فوجداری کے تحت ہے جس میں الزام لگانے والے کے خلاف ضابطہ فوجداری کی دفعات کے تحت کارروائی کروانا مقصود ہو۔مشبر لقمان کے خلاف مقدمے میں درخواست گزار نے ملزم کے خلاف ضابطہ فوجدری کی دفعات کے تحت کارروائی کروانے کی درحواست دائر کی تھی۔ اس کی انکوائری کے بعد مبشر لقمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

اسلام آباد کے ایڈشنل سیشن جج سکندر خان نے ملزم مبشر لقمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے اپنے آرڈر میں لکھا کہ ملزم کے وکیل کی طرف سے حاضری سے استثنی کی درخواست دی گئی جس میں یہ موقف اختیار کیا گیا کہ ان کا موکل سڑکوں پر شدید دھند کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوسکتا۔ایڈشنل سیشن جج نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ درخواست ’کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے۔‘عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ اس مقدمے میں ملزم کا ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 کے تحت بیان ریکارڈ کیا جانا ہے لیکن وہ پیش نہیں ہو رہے۔ عدالت نے پولیس کے حکام سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آئندہ سماعت پر ملزم عدالت میں پیش ہوں گے۔

ملزم مبشر لقمان مختلف نجی ٹی وی چینلز پر ’کھرا سچ‘ کے نام سے ٹاک شوز کرتے رہے ہیں اور آج کل بھی ایک نجی ٹی وی چینل پر اسی نام سے پروگرام کر رہے ہیں۔ان کا صحافتی کریئر ماضی میں بھی کافی متنازع رہا ہے۔چند روز قبل وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے لاہور میں ایک تقریب کے دوران مبشر لقمان کو تھپڑ رسید کیا تھا۔ مبشر لقمان نے ایک ٹی وی پروگرام میں فواد چوہدری پر یہ الزام عائد کیا تھا کہ ان کے سوشل میڈیا سلیبرٹی حریم شاہ کے ساتھ ذاتی تعلقات ہیں جس کی ویڈیو بھی ان کے پاس موجود ہے۔مبشر لقمان نے اس واقعہ سے متعلق پولیس میں درخواست بھی دے رکھی ہے تاہم اطلاعات کے مطابق ابھی تک اس درخواست پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔اس سے قبل ملزم مبشر لقمان نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے کردار پر بحریہ ٹاون کے بانی ملک ریاض کے ساتھ ایک ٹی وی پروگرام بھی کیا تھا تاہم اس پروگرام کے دوران مبشر لقمان اور ملک ریاض کے درمیان ہونے والی نجی گفتگو بھی منظر عام پر آگئی تھی۔

سنہ 2014 میں لاہور ہائیکورٹ نے مبینہ طور پر عدلیہ مخالف الزامات پر ان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔