بینظیر بھٹو کو11ویں برسی پر زبردست خراج عقیدت

پاکستان اور امت مسلمہ کی پہلی خاتون وزیر اعظم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی گیارویں برسی کے موقع پرپیپلزپارٹی ہیسن جرمنی کے جیالے کارکنوں اور دیگر عہدیداروں نے اپنی عظیم قائد کی عظمت و قربانی کو یاد کرتے ہوئے ان کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ، اس حوالے سے ایک تقریب فرینکفرٹ کے نواحی علاقےDreiechمیں واقع پاکستان ہاؤس میں منعقد ہوئ ی،یہ تقریب جرمنی کی ریاست ہیسن کی پیپلز پارٹی کی صوبائی قیادت کی طرف سے منعقد کی گئی تھی ،اس تقریب کی صدارت ہیسن جرمنی کے صدرراجہ اعجاز احمدنے کی جبکہ مہمان خصوصی پاکستان پیپلز پارٹی جرمنی کے صدر سید زاہد عباس تھے۔ اس موقع پر مقررین نے اپنی اپنی تقاریر میں بھٹو خاندان کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے ان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ملک وقوم کے لئے بھٹو خاندان کی قربانیاں سنہرے لفظوں سے لکھی جائیں گی اور پورا زمانہ ان قربانیوں کا معترف ہے۔پاکستان ایسوسی ایشن جرمنی کے صدر سید وجیہہ الحسن جعفری نے کہا کہ میں پارٹی کے کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس تقریب کا اہتمام کیا ہے شہید بینظیر بھٹو نے اپنی جان کا نذرانہ دیکر جمہوریت کی بنیادوں کو مضبوط کیا ہے،انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو وہ لیڈر تھیں جن کے لئے نئے نعرے تخلیق کئے جاتے ہیں،پاکستان کو ان پر فخر ہے ۔پاکستان پیپلزپارٹی جرمنی کے جنرل سیکرٹری محمد فاروق چوہدری نے اپنے کلمات میں اپنی شہید قائد کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھٹو خاندان کی سیاست کا نام ہمیشہ زندہ و روشن رہے گا۔ہماری آج کی یہ تقریب دکھ بھری تقریب ہے،پاکستان کی سیاسی اور قومی تاریخ میں 27دسمبر ایک سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
تقریب کے مہمان خصوصی اور پاکستان پیپلز پارٹی جرمنی کے صدر سید زاہد عباس نے اپنے جزباتی اور پرجوش خطاب میں کہا کہ ہماری پارٹی اور قائدین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے سماجی انصاف کے لئے گولیاں کھائیں، ،تشدد برداشت کیا،پھانسی کے پھندے کو قبول کیا ، پھانسی کی کوٹھریاں بھی پارٹی کو ختم نہیں کر سکیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو پاکستان کے تمام صوبوں میں عوام کی بھرپور نمائندگی کرتی ہے اور یہ ورکنگ کلاس لوگوں کی پارٹی ہے جس میں مزدور،کسان، طالب علم اور وکیل سبھی شامل ہیں۔ہم پاکستان کے عوام کے ساتھ ہیں جبکہ موجودہ حکومت کے ساتھ فوج، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ ہے۔سید زاہد عباس نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں ہمیشہ مشاورت کے ساتھ کام کرتا ہوں، آپ کی مشاورت سے پارٹی کا کام جاری رہے گا،نتائج آپ کے سامنے آئیں گے،اختتام پر انہوں نے بینظیر بھٹو شہید کی یاد میں اپنے چند اشعار بھی پڑھے جن پر جیالوں کی طرف سے پرجوش نعرے بلند کئے گئے۔تقریب کے اختتام پر ایک جیالے سینئر کارکن پرویز اختر زیدی نے شہید بی بی کی یاد میں کچھ اشعار اور کلمات کہہ کر محفل کو گرما دیا،انہوں نے کہا کہ وقت کے گزرنے پر وہ جو بھول جائیں گے بینظیر کیسی تھی،ہم انہیں بتائیں گے کہ:-
زندگی کے ماتھے پہ اک لکیر جیسی تھی!!
شہر کے غریبوں میں اک امیر جیسی تھی