کروز شِپ ‘ڈائمنڈ پرنسز’ پر تازہ ترین صورتحال کیا ہے؟

کروز شپ ‘ڈائمنڈ پرنسز’ جس پر 2000 سے زیادہ افراد موجود ہیں کمبوڈیا کی بندرگاہ پر کھڑا ہے۔ پانچ ممالک کی طرف اس خدشہ کے سبب کے اس کے کچھ مسافر وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں، اس کا رخ موڑ دیا گیا تھا۔جاپان، تائیوان، گوام، فلپائن اور تھائی لینڈ سے انکار کے بعد ایم ایس ویسٹرڈم نامی جہاز جمعرات کی صبح کمبوڈیا پہنچا۔ان تمام ممالک نے اس جہاز کو اپنے پاس لنگر انداز ہونے سے روک دیا تھا حالانکہ جہاز پر کوئی بھی بیمار شخص موجود نہیں تھا۔

اس دوران جاپان کے شہر یوکوہاما میں ڈائمنڈ پرنسس نامی جہاز پر 44 کیسوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔اس اضافے کا مطلب ہے کہ جہاز پر موجود 3700 افراد میں سے 218 وائرس کے شکار ہوئے ہیں، جبکہ اب تک تمام لوگوں کی ٹیسٹنگ نہیں کی گئی ہے۔وائرس کے متاثرین کو جہاز سے اتار کر علاج کے لیے ہسپتالوں تک لے جایا جاتا ہے جبکہ جہاز پر موجود لوگ اپنے اپنے کیبنز تک ہی محدود ہیں۔عالمی ادارہ صحت کا کیا کہنا ہے؟

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ وبا کے خاتمے کی پیشگوئی کرنا ’انتہائی قبل از وقت‘ ہوگا۔ ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم نے خبردار کیا ہے کہ ’وبا کوئی بھی موڑ لے سکتی ہے۔‘عالمی ادارہ صحت کے سربراہِ ایمرجنسی مائیکل رائن نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت چین سے باہر سامنے آنے والے 441 کیسز میں سے آٹھ کو چھوڑ کر باقی تمام میں وائرس کی منتقلی کے ذریعے کا پتہ چلانے میں کامیاب رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ اس وقت اس وبا کی شروعات اور اختتام کے بارے میں کوئی بھی پیشینگوئی کرنا انتہائی قبل از وقت ہوگا۔‘منگل کو چین کے صفِ اول کے ماہرِ وبا ژونگ نینشن نے کہا کہ رواں ماہ وبا چین میں ممکنہ طور پر اپنے عروج پر پہنچ جائے گی جس کے بعد اس کی شدت میں کمی آنی شروع ہوگی۔

دوسری جانب ڈبلیو ایچ او کی چیف سائنسدان سومیا سوامیناتھن نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ لیبارٹری میں تیاری اور آزمائش کے لیے چار ممکنہ ویکسینز کی فنڈنگ کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ ہم ویکسین تلاش کر لیں گے۔ اس میں کچھ وقت لگے گا۔ ویکسین راتوں رات تیار نہیں کی جا سکتی۔‘وائرس کو روکنے کے لیے دیگر اقداماتسپین کے شہر بارسلونا میں دنیا کی سب سے بڑی موبائل فون نمائش موبائل ورلڈ کانگریس (ایم ڈبلیو سی) کے منتظمین نے اعلان کیا ہے کہ نمائش منسوخ کر دی گئی ہے۔امریکہ میں 13 کیسز کی تصدیق ہوجانے کے بعد امریکہ کے سینٹر فار ڈزیز کنٹرول نے کہا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے ممکنہ طور پر ’امریکہ میں قدم جمانے کے حوالے سے‘ تیاریاں کر رہا ہے۔

سنگاپور کے سب سے بڑے بینک ڈی بی ایس میں ایک شخص کے کورونا وائرس سے بیمار ہوجانے کے بعد 300 افراد کو دفتر سے نکال لیا گیا ہے۔ تمام 300 ملازمین ایک ہی منزل پر کام کرتے تھے اور ان سب کو گھر بھیج دیا گیا۔فارمولا ون کی چینی گراں پری ریس جسے 19 اپریل کو شنگھائی میں منعقد ہونا تھا، اسے ملتوی کر دیا گیا ہے۔وائرس کا پھیلاؤ روکنے کا چین کا تازہ ترین اقدام سکولوں میں بچوں کی واپسی کو ملتوی کرنا ہے۔ کئی صوبوں نے فروری کے اختتام تک سکول بند کر دیے ہیں۔