انڈونیشیا میں آتش فشاں پھرسے متحرک ہوگیا ہے۔

انڈونیشیا میں میراپی آتش فشاں ایک بار پھر پھٹ گیا اور دھویں کے ساتھ ساتھ راکھ کا اخراج شروع ہو گیا ہے۔انڈونیشیا میں میراپی آتش فشاں کے پھٹنے کے بعد سیکڑوں فٹ کی بلندی تک دھویں کے بادل چھا گئے۔ذرائع کے مطابق آتش فشاں پھٹنے سے قریبی آبادی کے لوگوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔واضح رہے کہ ماہرین اس کی مکمل نگرانی کررہے ہیں۔

اس سے قبل انڈونیشیا کے شمالی صوبہ سماٹرا میں سیلاب کی وجہ سے6 افراد ہلاک اور3 لاپتہ ہو گئےتھے۔سیلاب کی لپیٹ میں آنے والے بہت سے لوگوں کی جان گئی تو بہت سے لوگوں کا مال جبکہ ہزاروں افراد کو گھر بارتک چھوڑنا پڑاتھا۔انڈونیشیا کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے ترجمان اگس وبووو نے کہا کہ موسلا دھار بارش کی وجہ سے شمالی تپنلی ضلع میں دریا میں طغیانی آنے سے اس کے ارد گرد کے علاقوں میں سیلاب آ گیاتھا۔

انہوں نے کہا تھاکہ سیلاب کی وجہ سے سڑکیں، گھر اور بجلی کا نظام متاثر ہوا جبکہ فوج، پولیس اور ایجنسی کے لوگ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو بچانے کا کام کر رہے ہیں۔ترجمان نے کہا تھا کہ ہنگامی طور پر امدادی کاموں اور راستے بحال کرنے کے لئے 7 روزہ ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔

انڈونیشیا کے کئی علاقوں میں سیلابوں کی وجہ سے 30 افراد ہلاک ہو گئےیاد رہے موسلا دھار بارش کا سلسلہ 31 دسمبر سے شروع ہو کر پہلی جنوری کی شام تک جاری رہا تھا۔دارالحکومت جکارتہ کے کئی علاقوں کو سیلاب نے اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔انڈونیشی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ نے سیلاب سے متاثر ہونے والے لوگوں کے بارے میں بتایا کہ 62 ہزار افراد کو منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ دیہی علاقوں سے سیلابی ریلے ہزاروں مال مویشی کو بہا کر لے گیا تھا

۔سیلاب متاثرین کی مدد کرنا ابھی بہت مشکل ہو رہا ہے لیکن اپنی مدد آپ کی تحت لوگ مدد کر رہے ہیں اور سیلاب کی وجہ سے پانی بہت زیادہ ہے لوگ اپنے آپ کو بچانے کے لیے ربڑ کی کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے تھے۔