تجاوزات کے نام پر گھر گرائےجا رہے ہیں، بلاول بھٹو

چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ تجاوزات کےنام پرغریب کی چھت چھین رہے ہیں، تجاوزات کا نام لے کرلوگوں کے گھر گرانا شرمناک فعل ہے۔لاہور میں چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹونے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ لوگوں سے روزگار چھین لیا گیاہے،آئی ایم ایف سے معاہدے میں عوام کے حقوق کی سودے بازی کی گئی، بدقسمتی سے عوام کے معاشی حقوق کا تحفظ حکومت نہیں کر رہی

بلاول بھٹو کاکہناتھا کہ حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے ، پیپلزپارٹی حکومت میں آتی ہے اور تنخواہ اور پنشن میں اضافہ کرتی ہے، اس حکومت نے غریبوں کو نہیں بلکہ امیروں کو سہولت دی،قومی خزانے کا پیسہ عوام تک نہیں پہنچ رہا۔چئیرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ نئےپاکستان کےجوخواب دکھائےگئےوہ پرانےپاکستان میں رہ گئے، نوجوان ڈگریاں لے کر گھوم رہے ہیں، انہیں نوکریاں تک نہیں مل رہیں۔بلاول کاکہناتھا کہ معیشت عام آدمی کو فائدہ ملنے سے مستحکم ہوگی، حکومت نے نوجوانوں کو بے روزگار کر دیا ہے، حکومت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کرناچاہتی ہے،سلیکٹڈ حکومت آتے ہی آئی ایم ایف کے تمام شرائط مان لیے گئے،انہیں یہ تک نہیں پتہ معیشت چلتی کیسے ہے۔ بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ شناختی کارڈ کی شرط رکھ کر معیشت کی جان نکال دی گئی ہے

نالائق ،نااہل حکمرانوں کوغریب خواتین کی مالی امدادبرداشت نہیں،50لاکھ گھر،ایک کروڑنوکریاں دینے کاوعدہ کیا گیا تھا، بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سے 9 لاکھ افراد کوفارغ کردیا گیا، حکومت صرف امیروں کو ریلیف دے رہی ہے، آئی ایم ایف کی باتیں مانی گئی ہیں ان سے غریب عوام کو ریلیف نہیں ملنے والا۔ایک سوال کہ مریم نواز کی خاموشی اور رہنماﺅں کی بیرون ملک روانگی کسی ڈیل کا نتیجہ ہے، کے جواب میں بلاول زرداری نے کہا کہ نہیں ، میں سمجھتا ہوں کہ ہر سیاسی جماعت کا اپنا کردار ہوتا ہے۔

امید رکھتا ہوں کہ یہ کوئی ڈیل یا مک مکا کا نتیجہ نہیں ہوگا۔ میں ملک میں موجود ہوں، میں کہیں بھاگنے والا نہیں۔ عوام کے مسائل پر اپنی آواز اٹھاتا رہوں گا۔ انہیں مولانا فضل الرحمن سے کسی معاہدے کا علم نہیں۔ ہم دھرنے کے دوران بھی اس بات پر اعتراض کرتے رہے۔ ہم نے کہا تھا کہ ہم جمہوری طریقے مانتے ہیں۔ نہ کسی معاہدے کا حصہ تھے اور نہ ہو سکتے ہیں۔