الصلاۃ فی بیوتکم : کویت میں مؤذن نے اذان کے الفاظ بدل کر ادا کیے

نماز گھر سے پڑھو، کویت میں مؤذن نے اذان کے الفاظ بدل کر ادا کیےاذان کی اس صورت کا ذکر صحیح بخاری میں جہاں حی علی الصلاۃ (آؤ نماز کی طرف) کی بجائے الصلاۃ فی بیوتکم (اپنے گھروں میں نماز پڑھو) کا حکم ہےنماز گھر سے پڑھو، کویت میں مؤذن نے اذان کے الفاظ بدل کر ادا کیے

نماز گھر سے پڑھو، کویت میں مؤذن نے اذان کے الفاظ بدل کر ادا کیے۔ اذان کی اس صورت کا ذکر صحیح بخاری میں جہاں حی علی الصلاۃ (آؤ نماز کی طرف) کی بجائے الصلاۃ فی بیوتکم (اپنے گھروں میں نماز پڑھو) کا حکم ہے۔تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کویتی مسجد میں مؤذن نے جمعہ کے روز اذان کے الفاظ بدل کر ادا کیے جس میں لوگوں کو گھروں سے نماز پڑھنے کا کہا گیا۔نبی اکرم ﷺ کے دور میں بھی تیز بارش اور طوفان کے دوران ایسی اذان دیے جانے کی روایات موجود ہیں۔

روایت ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بارش و الے دن اپنے مؤذن سے کہا: جب تم (اذان میں) اشھد ان محمدا رسول اللہ کہو تو پھر حی علی الصلاۃ (آؤ نماز کی طرف) نہ کہو، بلکہ کہو، الصلاۃ فی بیوتکم (اپنے گھروں میں نماز پڑھو) لیکن لوگوں نے اس پر تعجب کا اظہار کیا تو انہوں نے فرمایا: یہ کام اس ہستی (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم) نے کیا ہے جو مجھ سے بہت بہتر ہیں۔ بے شک جمعہ لازم ہے اور یقیناً میں نے ناپسند کیا کہ تم کو باہر نکالوں، پھر تم مٹی اور کیچڑ میں چل کر آؤ۔