برسلز: یورپی ہیڈکوارٹرز میں مقبول بٹ اور افضل گورو کو خراج عقیدت پیش کیا گیا

برسلز: عظیم کشمیری شہداء مقبول بٹ اور افضل گورو کی برسی کے سلسلے میں بلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں جو یورپی ہیڈکواٹرز بھی ہے، ایک تقریب منعقد ہوئی۔

یہ تقریب کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام کونسل کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہوئی جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کرکے کشمیر کے ان دو نامور سپوتوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس موقع پر کشمیرکونسل یورپ (ای یو) کے چیئرمین علی رضا سید نے ان شہداء کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مقبول بٹ اور افضل گورو کشمیر کی دھرتی کے عظیم سپوت ہیں، ان شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہاکہ ان شہداء نے شمع کی مانند تحریک آزادی کشمیرکو روشنی فراہم کی ہے۔

تقریب میں جن شخصیات نے شرکت کی ان میں ڈاکٹرمنظورظہور، خالدجوشی، سردارمحموداقبال، سردارصدیق، راؤ مستجاب، سردارظہیرزاہد، شیراز راج، فیصل رضوی، چوہدری عمران ثاقب، حافظ انیب راشد، ندیم بٹ، سید زاہدشاہ، چوہدری ناصر، شازیہ اسلم، راجہ عبداقیوم اور مہر ندیم قابل ذکر ہیں۔

علی رضا سید نے بھارتی حکومت پر زوردیاکہ شہید مقبول بٹ اور شہید افضل گورو کے اجساد خاکی کو مقبوضہ کشمیرمیں انکے ورثاء کے حوالے کیاجائے تاکہ وہ اپنے رسم و رواج کے مطابق شہدا کی آخری رسومات ادا کرسکیں اوردرست طریقے سے ان اجساد کی تدفین ہوسکے۔

واضح رہے کہ محمد مقبول بٹ کو گیارہ فروری 1984ء میں بھارت کی تہاڑ جیل میں پھانسی دے کر ان کے جسد خاکی کوان کے وارثین کی مرضی کے خلاف وہاں جیل میں ہی دفن کردیاگیاتھا۔ اس کے بعد کشمیری حریت پسند محمد افضل گورو کو بھی بھارت کی اسی تہاڑ جیل میں۹ فروری 2013ء کو پھانسی دے کر ان کے جسد خاکی کو ورثاء کی اجازت کے بغیر وہاں جیل میں ہی دفن کردیاگیا تھا۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے یورپی یونین سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ بھارت کے ظالمانہ رویے کا سختی سے نوٹس لے کرنئی دہلی پر دباؤ ڈالے تاکہ افضل گورو اور مقبول بٹ شہید کی میتوں کو ورثاء کے حوالے کیاجائے ۔انھوں نے کہاکہ کتناظلم اورغیرانسانی فعل ہے کہ مقبول بٹ اور افضل گورو کو پھانسی دینے کے بعد انکے اجسادخاکی کو کئی سالوں سے بھارت نے قید کررکھاہے۔ دنیاکا کوئی بھی مہذب معاشرہ اس طرح کا ظالمانہ رویہ اختیارنہیں کرسکتا۔

علی رضا سید نے کہاکہ افضل گورو کو ایک جھوٹے الزام پر بے گناہ پھانسی دی گئی اور اسی طرح مقبول بٹ کو تحریک آزادی کشمیر کی پاداش میں سزائے موت دی گئی ۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے مزیدکہاکہ کشمیری طویل عرصے سے بھارتی جبر کا شکار ہیں اور بھارتی حکومت نے اس مقصد کے لیے مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین نافذ کررکھے ہیں۔
تقریب کے دیگر شرکاء نے بھی بھارتی رویہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ بھارت زیادہ دیر تک ان کی تحریک کو دبا نہیں سکتا۔

انھوں نے واضح کیاکہ پھانسیاں دے کر اور ظلم و جبر کے ذریعے بھارت اپنے مذموم مقاصد حاصل نہیں کرسکتا۔ بھارت کو ہرحال میں کشمیریوں کوانکا حق خودارادیت دیناہوگا۔

مقررین نے مقبوضہ کشمیر میں جاری پابندیاں ختم کرنے، سیاسی رہنماؤوں کی رہائی اور ماورائے عدالت قتل و غارت کی روک تھام کا بھی مطالبہ کیا۔
خاص طور پر چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروانے اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل میں اپنا کردار ادا کرے۔

Kashmir Council EU Secretariat,
Address Rue Willems 23, 1210 Brussels, Belgium