دلہن بینڈ باجے کے ساتھ بارات لے کر خود دُلہا کو لینے اس کے گھر پہنچ گئی۔

 راجھستان : ہر کوئی چاہتا ہے کہ اسکی شادی دوسروں سے منفر د ہو،اور کچھ لوگ تو اس چکر میں عجیب و غریب حرکات بھی کر جاتے ہیں۔ایسی ہی ایک انوکھی شادی ہوئی ہے بھارتی ریاست راجھستان میں جہاں دلہن بارات لے کر دلہا کو لینے پہنچ گئی۔

پاکستان سمیت برصغیر میں روایات ہیں کہ شادی والے دن دلہا بارات لیکر دلہن کے گھر جاتا ہے اور اسے بیاہ کر اپنا گھر لے آتا ہے تاہم راجھستانی دلہن جیا شرما اپنی بارات لڑکے کے گھر لے کر پہنچ گئی۔نیوز وائر کے مطابق دلہن کے باراتی دلہے کے گھر کے باہر خوشی سے جھوم رہے تھے۔ دلہن لال رنگ کی ساڑھی پہنے اور کالے شیشوں والی عینک لگائے فخریہ انداز میں بگی میں بیٹھی لطف اندوز ہو رہی تھی۔اپنے اس انوکھے اقدام پر دلہن کا کہنا تھا کہ خواتین کو بھی وہی حقوق ملنے چاہیں جو مردوں کو میسر ہیں۔

معاشرے کو چاہیے کہ خواتین کو مردوں سے کمتر نہ سمجھے اور لڑکیوں کو بھی تعلیم سمیت زندگی کے مختلف شعبوں میں برابری کی بنیاد پر مواقع ملنے چاہیں۔ جس طرح ایک مرد شادی کے دن لڑکی کے گھر بارات لے کر جاتا ہے، یہی حق عورت کو بھی ملنا چاہیے۔ جیا شرما کا کہنا تھا کہ بتدریج لوگوں کی سوچ خواتین کے بارے میں بدل رہی ہے اور انہیں امید ہے کہ معاشرہ بدلے گا۔

جب دلہن جیا شرما کے والد سے پوچھا گیا کہ معاشرے کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں تو انہوں نے اداکار عامر خان کی ایک فلم ’دنگل‘ کا ڈائیلاگ سنایا کہ میری چھوریاں (بیٹیاں) کسی چھورے (لڑکے) سے کم ہیں کیا؟۔دلہن کے والد کا مزید کہنا تھا کہ شادی پر بارات لے کر لڑکی کے گھر جانا ایک جاگیردارانہ روایت ہے جو کئی صدیوں سے رائج ہے لیکن اب یہ متروک ہو رہی ہے۔ان کے مطابق اب یہ فرسودہ رسم و رواج ختم ہونے چاہیں۔ اگر خواتین کو تعلیم اور دیگر شعبوں میں برابر حقوق دینے کی بات ہو رہی ہے تو شادی کے معاملے میں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا؟

دلہن جیا شرما  کے والد کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں اس بات کے لیے لڑکے والوں کو منانے میں مشکل پیش نہیں آئی۔خبر رساں ادارے کے مطابق دلہے نے بھی اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دلہن کی طرف سے دلہے کے گھر بارات لے کر جانے سے آنے والی نسلوں کو خواتین کے ساتھ برابری کی بنیاد پر سلوک کرنے کا پیغام پہنچے گا۔